سعودی بن لادن گروپ میں کام کرنے والے افراد کے لئے اہم خبر.

باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی حکومت نے بن لادن گروپ کے 35فیصد حصص حاصل کرلئے۔ وزارت خزانہ نے بن لادن کمپنی کو اپنے حالات بہتر بنانے کیلئے تقریباً 11ارب ریال کے قرضے دیدیئے۔ کمپنی کے ایک عہدیدار نے غیر ملکی خبررساں ادارے کو بتایا کہ سرکاری قرضوں سے ملنے والی رقم سے حکومت کے اہم منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پرمکمل کیا جائیگا۔ ملازمین کی تنخواہیں ادا کی جائیں گی اور کمپنیپر بینکوں کے قرضے ادا کئے جائیں گے۔ ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ مستقبل قریب میں حکومت بن لادن گروپ کو مزید رقم منتقل کریگی۔ باخبر ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ بن لادن خاندان کی غیر منقولہ جائدادیں قرضوں کی ضمانت تسلیم کی جائیں گی۔ سعودی حکومت بن لادن گروپ کے ساتھ مالیاتی سمجھوتے کے تحت اس کے بڑے
حصص حاصل کرلے گی۔ نومبر 2017ءکے دوران بدعنوانی کے انسداد کی مہم کے تحت یہ کام انجام پائےگا۔حکومت نے دسیوں سرمایہ کاروں ، شہزادوں اور عہدیداروں کیساتھ انسداد بدعنوانی مہم کے تحت مالی معاملات طے کئے تھے۔ باخبر ذرائع نے غیر ملکی خبررساں ادارے کو مارچ میں ہی یہ اطلاع دیدی تھی کہ سعودی حکومت بن لادن کے %35حصص حاصل کرلے گی۔ بن لادن گروپ ریاض میں کنگ عبداللہ مالیاتی مرکز کو ترجیحی بنیاد پر پہلی فرصت میں مکمل کرے گا۔ یہ سعودی عرب کا نیا مالیاتیمرکز ہے۔ جی ٹوئنٹی کا سربراہ اجلاس 2020 میں مملکت میں منعقد ہوگا ۔اس سے قبل ہی کنگ عبداللہ مالیاتی مرکز مکمل کرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام کے اطراف کا بنیادی ڈھانچہ اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کا منصوبہ بھی ترجیحی بنیادوں پر پہلی فرصت میں مکمل کرایا جائےگا.
بشکریہ اردو نیوز


Comments